انسانی حقوق

گروپ20ممالک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بندکرانے کیلئے کردار ادا کریں، ایمنسٹی انٹرنیشنل 

dee9d826-974c-4ac3-be8f-f768c9eac83bلندن25 اگست ( کے ایم ایس) ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی )، ایشین فیڈریشن اگینسٹ انوالنٹری ڈس اپرینسز ، ایشین فورم فار ہیومن رائٹس اینڈ ڈویلپمنٹ ۔ ورلڈ الائنس فار سٹیزن پارٹیسیپشن، فرنٹ لائن ڈیفنڈرز اور کشمیر لاءاینڈ جسٹس پروجیکٹ نے گروپ 20ملکوںپر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے اور حقوق کے محافظوں اور سیاسی نظربندوں کو رہا کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر نے ”اے آئی“ کی ویب سائٹ پرجاری ایک مشترکہ خط میں گروپ20 رکن ممالک کی توجہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کی غیر قانونی حراست کی طرف مبذول کرائی ہے۔

خط میں رکن ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ رواں برس ستمبرمیں گروپ 20 کا سربراہی اجلاس ہونے جا رہا ہے لہذاہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ انسانی حقوق کے معاملات کو بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھائیں اور اس پر زور دیں کہ وہ عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی پاسداری کرے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں اپنی جابرانہ پالیسیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، اظہار رائے کی آزادی کے حق، پرامن حق اجتماع پر پابندیاں عائد ہیں۔ حکام نے میڈیا اور سول سوسائٹی کے گروپوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن تیز کر دیا ہے ۔ خط میں کہا گیاکہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے نومبر 2021 میں انسانی حقوق کے ممتاز محافظ خرم پرویز کو بلا جواز حراست میں لیا اور وہ تاحال قید ہیں، رواں برس 20 مارچ کو این آئی اے نے صحافی اور انسانی حقوق کے محافظ عرفان معراج کو گرفتار کیا، ان کی گرفتاری کی ایک وجہ خرم پرویز کے ساتھ قریبی رفاقت ہے۔

خط میں گروپ 20 رکن ممالک زور دیا گیا ہے کہ وہ خرم پرویز اور عرفان معراج کی فوری اور غیر مشروط رہائی کیلئے بھارت پر زور دیں ، انسانی حقوق کے محافظوںکو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرے ، عالمی قوانین اور ذمہ داریوں کی تعمیل کرے اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی ٹیموں کو مقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button