جموں و کشمیر کی تقسیم کشمیریوں کے لیے ناقابل قبول ہے، بیرسٹر سلطان
اسلام آباد 02 ستمبر (کے ایم ایس)آزاد جموں و کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ ریاست جموں وکشمیر کے حصے بخرے کشمیری عوام کے لیے قابل قبول نہیں۔
صدر آزاد جموں وکشمیر نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح رہے کہ کشمیری کسی بھی صورت میں جموں و کشمیر کی تقسیم کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد چاہتے ہیں جس میں جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ کنٹرول لائن (ایل او سی) کے اس طرف حکومت اور عوام غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت ہندوو¿ں کو علاقے میں آباد کر کے مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا مودی حکومت خطے کی آبادی کو تبدیل کرکے ایک ہندو وزیر اعلیٰ لانا چاہتی ہے تاکہ 5 اگست 2019 اور اسکے بعد کیے گئے اقدامات کو قانونی حیثیت دی جائے۔
آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے اطراف واکناف میں تعینات بھارتی فورسز کے 9لاکھ اہلکار خطے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگ بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی حاصل کر لیں گے۔یہ تقریب عظیم کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کی یاد میں منعقد کی گئی تھی۔ صدر آزاد کشمیر نے سید علی گیلانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بزرگ رہنما کشمیریوں کے حق خودارادیت کے نڈر وکیل تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کشمیر کے لیے وقف کر دی تھی۔