بھارت

برکھا دت کی کتاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کمزوریوں اور ظلم وبربریت کو بے نقاب کیا گیا ہے

نئی دلی:
ممتاز ہندوستانی صحافی برکھا دت کی طرف سے اپنی کتاب "دس انکوائٹ لینڈ ۔اسٹوریز فرام انڈیاز فالٹ لائنز” میں موجودہ دور کے بھارت کی کمزوریوں کو بے نقاب کرنے پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔
بھارت کے علاوہ، برکھا دت کی کتاب میں ”کشمیر کی تاریخ ”کے عنوان سے ایک پورا باب بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے متعلق ہے ۔برکھا دت نے کتاب میں ان واقعات جن کی وہ عینی شاہد ہیں کو قلمبند کرتے ہوئے لکھاکہ ان برسوں میں ریاست جموں و کشمیرسے رپورٹنگ کرناجوکہ میرا جنون تھانوے کی دہائی کے وسط میں شروع ہوا یہ پرتشدد یا دھمکی آمیز یادوں کا ایک مستقل بیراج تھا۔ شام ہوتے ہی کرفیو، خاموش، خالی سڑکیں، ایک مشکوک سپاہی کی تصویر جس نے اجتماع کے اندھیرے میں خود کو پہچاننے کے لیے آپ کو پکارا، دھماکوں کی آوازیں آپ کو نیند سے جھنجھوڑ تی ہیں، عمارتیں جل کر خاکستر ،اس وقت کی روزمرہ کی زندگی میں مسلسل سفاکیت اور موت شامل تھی۔دفاعی تجزیہ کار ریٹائرڈمیجرآغا ایچ امین کے مطابق برکھا دت کی کتاب ایک قابل ذکر کتاب ہے جو بھارت کے خفیہ رازوں اور جھوٹ کے بارے میں سچ بتاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ برکھا دٹ بھارت کی بہت ناقد ہیں اور وہ بار بار بھارت کی پالیسیوں پر تنقید کرتی رہتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ برکھا دت کی کتاب موجودہ دور کے بھارت کے بارے میں اب تک شائع ہونے والی سب سے قابل ذکر کتابوں میں سے ایک ہے جو زمین کے سب سے پیچیدہ معاشرے ،ایک بے چین ملک کے رازوں اور جھوٹ، اس کی ناکامیوں اور فتوحات، اور اس کے ہیروز اور ولن کے بارے میں سچ بتاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ برکھا دت نے واضح کیاہے کہ بھارت کی فالٹ لائنز بہت گہری اور وسیع ہیں۔ان میں سے کچھ صدیوں پرانی ہیں، باقی نسبتا بعد کی ہیں۔ ان فالٹ لائنوں نے جن بے شمار ولنز کو جنم دیا ہے ان میں عصمت دری کرنے والے، قاتل، دہشت گرد، مذہبی منافرت پھیلانے والے ، بدعنوان سیاست دان، نفرت انگیز اورذات پات کی روایات کے حمایتی ، آزادی اظہار اور اختلاف رائے کے مخالفین اوردیگر شامل ہیں جو معاشرے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button