بھارت میں اقلیتوں کو تشدد اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے: وولکر ترک
اقوام متحدہ12ستمبر(کے ایم ایس) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے بھار ت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ عدم برداشت، نفرت انگیز تقاریر، مذہبی انتہا پسندی اور امتیازی سلوک سے نمٹتے اورتمام اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی کوششیں تیزکرے۔
پیر کوعالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل کے 54ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وولکر ترک نے ہریانہ اور منی پور میں تشددسمیت خاص طور پر بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو اجاگر کیا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر نے کہا کہ ان کے دفتر کو اکثر معلومات ملتی ہیں کہ بھارت میں پسماندہ اقلیتی برادریوں کو تشدد اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ہریانہ اور گروگرام میں پیش آنے والے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مسلمان اکثر ایسے حملوں کا نشانہ بنتے ہیں۔اس کے بعد وولکرترک نے شمال مشرقی ریاست منی پورکا ذکرکیا جہاں گزشتہ چار ماہ سے نسلی تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔منی پور میں دو کمیونٹیز مئی سے ایکدوسرے کے خلاف پرتشددکارروائیاں کررہی ہیں جہاں ابھی تک 200سے زائد افراد ہلاک اور 70,000سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔انہوں نے بھارت میں عدم برداشت، نفرت انگیز تقاریر، مذہبی انتہا پسندی اور امتیازی سلوک سے نمٹنے اور تمام اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ آمریت کو مسترد کریں اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے شہری اور بنیادی حقوق کا تحفظ کریں۔