پاکستانی وزیراعظم نے بھارتی مظالم کو اجاگر کرکے کشمیریوں کے دل جیت لیے: ماہرین
پشاور : سیاسی اور سفارتی ماہرین نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دورے کو پاکستان کے لیے انتہائی کامیاب اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پشاور میں سیاسی اور سفارتی ماہرین نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر کو انتہائی موثر انداز میں اجاگر کرکے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں۔ پاکستان کے سابق سفیر منظور الحق نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم اپنے تاریخی خطاب کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جرات کے ساتھ اجاگر کرنے پر تعریف کے مستحق ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نو لاکھ سے زائد فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود فسطائی مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں خالصتان موومنٹ کے سکھ رہنما کے بہیمانہ قتل نے بھارت کی ریاست پر سنگین سوالات کھڑے کردیے ہیں اور اقلیتوں کے خلاف فسطائی مودی حکومت کی منفی پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ5اگست 2019کو مودی حکومت نے کشمیریوں کی شناخت، تاریخ اور ثقافت کو چھیننے کی گہری سازش کی ہے۔ بھارت نے 1947سے مظلوم کشمیریوں کو ہر قسم کی آزادیوں اور انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے اور جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فسطائی مودی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات نے کشمیریوں کی تاریخ، زبان اور ثقافت چھیننے کی اس کی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ 10دسمبر 1948کو بھارت سمیت دنیا کے تمام خطوں کے نمائندوں کی طرف سے تیار کردہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلامیہ بھارت سمیت اقوام متحدہ میں شامل تمام ممالک پر لاگو ہوتا ہے۔بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور شدہ متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے اور میں عالمی طاقتوں سمیت عالمی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ جموں وکشمیرکی 5اگست 2019سے پہلے کی پوزیشن پر واپس جانے اور مظلوم کشمیریوں کو عالمی ادارے کے وعدے کے مطابق حق خود ارادیت دلانے کے لیے مودی حکومت پر دبا ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کا راستہ کشمیر سے ہوکرگزرتا ہے اور برصغیر میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دہائیوں سے جاری تنازعہ کشمیر کے حل سے ہی ممکن ہے۔ سابق چیئرمین شعبہ سیاسیات پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ ہلالی نے بھی نگراں وزیراعظم انوار الحق کے دورے کو پاکستان کے لیے انتہائی نتیجہ خیز قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے مختلف عالمی رہنمائوں، مالیاتی اور کاروباری اداروں کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں جنہوں نے پاکستان میں اقتصادی بحالی کے منصوبوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کاکڑ نے منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کے ساتھ تعمیری بات چیت کی اور امید ظاہر کی کہ آنے والی حکومت پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے معاشی منصوبے کو آگے بڑھائے گی۔ ڈاکٹر ہلالی نے مغربی سرحد سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ٹی ٹی پی اور داعش کے معاملے کو اجاگر کرنے پر وزیر اعظم کی تعریف کی۔ جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے وائس چیئرمین مشتاق احمد شاہ نے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے دورے کو انتہائی کامیاب قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے تاریخی خطاب کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جرات کے ساتھ اجاگر کرکے کشمیریوں کے دل جیت لیے۔