بھارتی تارکین وطن ہندوتوا تنظیم ”آر ایس ایس ”کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کیلئے مالی معاونت کر رہے ہیں
اسلام آباد 29ستمبر (کے ایم ایس)
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کو ہندو توادہشت گرد تنظیموں کی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنا چاہیے کیونکہ ہندوانتہاپسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں مقیم بھارتیوں سے فنڈحاصل کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اقوام متحدہ، ایف اے ٹی ایف اور دیگر مالیاتی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ بیرون ملک مقیم بھارتیوں کی طرف سے آر ایس ایس کوغیر قانونی فنڈزکی منتقلی روکنے کیلئے فوری طورپر اقدامات کریں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ آر ایس ایس ان فنڈ ز کو بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیرمیں مذہبی کے قتل اور ان پرظلم و تشدد کیلئے استعمال کررہی ہے۔رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے دہشت گردوں نے بھارت بھر میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گرد حملے کیے ہیں۔2006کے مالیگائوں بم دھماکے، حیدرآباد میں مکہ مسجد بم دھماکے، سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکے اوردرگاہ اجمیر شریف میںدھماکے جس کی واضح مثالیں ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت کی حکمران جماعت، بھارتیہ جنتا پارٹی ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کی ایک شاخ ہے ۔آر ایس ایس مختلف ممالک میں مقیم بھارتی تارکین وطن سے فنڈزحاصل کر رہی ہے اور ہندوستانی قونصل خانے اس دہشت گرد تنظیم کو فنڈز کی منتقلی میں سہولت دے رہے ہیں جو بھارت اورمقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام اوران پر ظلم و تشددمیں ملوث ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی آر ایس ایس کو فنڈز کی غیر قانونی منتقلی پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی خاموشی پرافسوس کا اظہار کیاہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور پاکستان کو حقائق کو دنیا کے سامنے رکھنے کے لیے بیانیہ سازی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اگست 2019 میں بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسو خ کر کے وہاں کا فوجی محاصرہ کرلیاتھا، بھارت کے اس اقدام کی انسانی حقوق کے گروپوں اور عالمی اسلامی برادری نے مذمت کی تھی۔