منی پور کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے، وزیر اعظم بالکل خاموش ہیں،کانگریس
نئی دلی:انڈین نیشنل کانگریس نے کہا ہے کہ ریاست منی پور کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی اس ساری صورتحال پر بالکل خاموش ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کانگریس کے شعبہ کمیونیکیشن کے سربراہ جے رام منیش نے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی تقسیم کی سیاست کی وجہ سے پانچ ماہ قبل منی پور میں تشدد پھوٹ پڑا تھاجو رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد شروع ہونے کے قریباً ایک ماہ بعدوزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاست کا دورہ کیا تھا تاہم انکے اس دورے سے صورتحال مزید خراب ہوگئی اور ریاست میں معاشرتی ہم آہنگی مکمل طورپر بگڑ چکی ہے۔انہوںنے کہا کہ ہردوسرے دن تشدد کی ہولناک اطلاعات سامنے آتی ہیں، ہزاروںلوگ اب میں امدادی کیمپوں میں ہیں۔ فورسز اور ریاستی پولیس کے درمیان جھڑپیں معمول بن گئی ہیںلیکن اس سب کے باوجود وزیر اعظم اس معاملے پر خاموش ہیں۔ریاست کے حالات خراب ہونے کے کافی دنوں بعد 10اگست کو مودی نے پارلیمنٹ میں اپنی 133منٹ کی تقریر میں پانچ منٹ سے بھی کم وقت کیلئے منی پور پر تبصرہ کر کے محض دکھاوے کی رسمی کارروائی کی۔کانگریس رہنما نے کہا کہ تشدد میں لپٹی ریاست کے بی جے پی وزیر اعلیٰ بے شرمی سے اپنے عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ منی پور وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں اور ترجیحات پر سب سے بڑا بدنما داغ ہے۔