نیشنل کانفرنس کی قابض حکام سے زمین حاصل کرنے والوں کے بارے میں وضاحت طلب
سرینگر08اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے قابض حکام سے حال ہی میں اعلان کردہ پی ایم اے وائی اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے رہنما عمران نبی ڈار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں لیفٹننٹ گورنرمنوج سنہا کے اس بیان پر تشویش کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر میں 9ہزارسے زائد بے زمین افراد کو زمین فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت کے فقدان کی وجہ سے اس پورے عمل نے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے حوالے سے نئی بحث کو جنم دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اراضی فراہمی سکیم کی مخالفت نہیں کرتے۔ ہماراواحد مطالبہ مستحق افراد کا شفاف انتخاب ہے۔ ہم نے پہلے بھی سوال اٹھایاتھا کہ کیا حکومت ان افراد کو بھی شامل کر رہی ہے جو ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل خطے میں آئے اوربے گھر قرارپائے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اسکیم کو ان افراد اور خاندانوں تک محدود رکھا جائے جنہوں نے 5اگست 2019سے پہلے اپنے ناموں کا اندراج کرایا تھا۔انہوں نے کہاکہ لوگ جو اہم سوال پوچھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ آیا استفادہ کرنے والے اگست 2019سے پہلے کے رہائشی ہیں یا اس کے بعدکے۔ اگر یہ موخر الذکر ہے تو یہ پورا عمل باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی نے بے زمین اور پسماندہ طبقات کی مسلسل حمایت کی ہے۔ تاہم اس نوعیت کے فیصلے منتخب حکومت کے دائرہ اختیار میں ہونے چاہئیں۔ جموں و کشمیر میں موجودہ عبوری انتظامیہ کو اپنے اقدامات کو روزمرہ کے مسائل کو حل کرنے تک محدود رکھنا چاہئے اور دور رس اثرات والے فیصلے کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ اسکیم سے استفادہ کرنے والوں کی فہرست جاری کریں۔