اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے: نعیم خان
سرینگر:غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نعیم احمد خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ 1947میں جموں و کشمیر پر بھارتی حملہ بھارت کی نوآبادیاتی تاریخ کا سب سے خوفناک واقعہ ہے جس نے خطے کو عدم استحکام اور مسلسل تشدد کی طرف دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے سے بھارت کا مسلسل انکار خطے میں قتل وغارت اور تباہی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے طول و عرض میں تعینات 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجی اور پیراملٹری فورسزکے اہلکار کشمیریوں کو بے رحمی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے بجبہاڑہ اور دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عوام کی مرضی کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ جیل میں نظربند حریت رہنما نے کہا کہ ا پنی غیر قانونی حیثیت کو قانونی قراردینے کی بھارتی کوشش مہاراجہ کے جعلی دستاویز الحاق پر انحصارکرتی ہے، جس پر ان کو کسی صورت دستخط کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی مورخ الیسٹر لیمب نے اپنی کتاب میں دلائل سے یہ بات ثابت کی ہے کہ”دستاویزالحاق”جعلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے اوردوسری طرف بین الاقوامی ثالثی کوتسلیم کرنے سے انکارکرکے کشمیرکے بارے میں کسی بھی قسم کے بین الاقوامی مذاکرات کے لئے دروازہ بند کررہاہے۔ نعیم خان نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر پر اپنی ہٹ دھرمی ترک کر ے ۔انہوں نے کہاکہ دیرینہ تنازعے کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے بات چیت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔