یوٹیوب نے بھارت میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں پر مبنی فلم پر پابندی عائد کر دی
اسلام آباد 06جولائی(کے ایم ایس)
بھارتی حکومت نے ملک میں آزادی اظہار رائے پر قدغن عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے یوٹیوب کوبھارت میں مختصر دورانیہ کی فلم ”کشمیر کے لیے ترانہ” پر پابندی لگانے کیلئے کہا ہے ۔فلم میں بھارت کی طرف غیر قانونی طور پراسکے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں کے واقعات کو اجاگرکیا گیاہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ فلم ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم ساز آنند پٹوردھن، سندیپ رویندر ناتھ اور کرناٹک گلوکار ٹی ایم کرشنانے بنائی ہے۔9 منٹ سے زائد دورانیہ کی یہ فلم 12مئی کو ریلیز ہوئی تھی۔ یہ فلم یکم مئی کو بھارت کی طر ف سے دفعہ 370کی منسوخی کو ایک ہزار دن پورے ہونے کے موقع پرجاری کی گئی تھی۔ بھارتی حکومت کی قانونی شکایت کے بعد ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم یو ٹیوب نے بھارت میں ناظرین کیلئے اس فلم کو بلاک کر دیا ہے۔یوٹیوب لیگل سپورٹ ٹیم کی جانب سے سندیپ رویندر ناتھ کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ انہیںبھارتی حکومت کی جانب سے ویڈیو کو بلاک کرنے کا نوٹس موصول ہوا ہے، یوٹیوب نے بھارتی حکومت کے خط کے مندرجات کو شیئر کرنے سے انکار کرتے دیا ہے۔بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندیپ نے کہا کہ انہیں یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ جو ہری ہتھیاروں سے لیس بھارتی ریاست چند منٹ کی ویڈیو اور قلم کی طاقت سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں ،دانشوروںاور سماجی کارکنوں کے خلاف حالیہ حکومتی کریک ڈان کا مقصد انہیں خامو ش کرانا ہے جو سیاست، پالیسی سازی، گورننس اور بنیادی طور پر ریاست کے ڈھانچے اور اخلاقیات سے متعلق اہم مسائل پر سوال اٹھاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019 کے بعد کشمیر میں پابندیوں نے انہیں وادی کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تاریخ رقم کرنے کی ترغیب دی۔فیڈریشن آف فلم سوسائٹیز آف انڈیاکیرالہ ریجن نے مختصر فلم پر پابندی کی مذمت کی ہے ۔ایف ایف ایس آئی کے صدر چیلاور وینو نے ایک بھارتی اخبار کے حوالے سے بتایا کہ فلم مقبوضہ کشمیر کی حقیقی حیثیت کے بارے میں ایک راہ دکھاتی ہے، یہ فلم کشمیر کے سرحدی دیہات کی خاموش چیخوں کی تصویرکشی کرتی ہے جہاں کالا قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاور زایکٹ نافذ ہے۔فلم میں جبری گمشدگیوں اور فوجی ظلم وجبر سے متعلق حوالہ جات دئے گئے ہیں ۔ فلم کے ذریعے فلمساز نے کشمیر فائلز جیسی متنازعہ فلموں کی حقیقت عوام پر آشکار کرنے کی کوشش کی، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو ولن بناکر پیش کرنے کی کوشش کی گئی تھی ۔