مقبوضہ جموں و کشمیر

کشمیری شدید سردی کے موسم میں بجلی کے بحران سے پریشان حال

Bulb

سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے بجلی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے میں قابض انتظامیہ کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید سردی کے موسم میں ان کی زندگی جہنم بن چکی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں لوگوں نے صحافیوں کو بتایا کہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتیاں کی جارہی ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں کیا۔سوپور کے ایک شہری نے کہاکہ جب ان کے پاس بجلی ہی نہیں تھی توسمارٹ میٹر لگانے کا کیا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے باوجود ہمیں بجلی کی طویل کٹوتیوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے علاقے میںصرف 3سے 4گھنٹے بجلی آتی ہے۔ بارہمولہ کے ایک رہائشی محمد امین نے بتایااگر کٹوتیاں ضروری ہیں تو لوگوں کو مشکلات سے بچانے کے لیے یہ کم سے کم ہونے چاہئیں ۔پٹن کے رہائشیوں نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بجلی کو جلد از جلدبجلی کی فراہمی کو بہتربنانا چاہیے تاکہ شدید سردی کے موسم میں لوگوں کو مشکلات سے بچایا جا سکے۔شاہد احمد نامی صارف نے محکمہ بجلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ محکمہ ہر سال کم پیداوار اور زیادہ طلب کا رونا روتاہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی بہتر فراہمی کے وعدے کبھی پورے نہیں ہوتے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرے اور اپنے وعدوں کو پورا کرے۔دیگر متاثرہ علاقوں میں رفیع آباد، اوڑی، زینہ گیر، کریری، کنڈی، پٹن، واگورہ، ٹنگمرگ اور ہندواڑہ شامل ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button