مقبوضہ جموں و کشمیر

سینئر امریکی عہدیدار کا دورہ بھارت، سکھ رہنما کے قتل کی بھارتی سازش پر بات چیت

LM_9d4a8image_storyواشنگٹن: امریکہ کے قومی سلامتی کے نائب مشیر جان فنر Jon Finer کی سربراہی میں ایک اعلیٰ وفد نے بھارت کا دورہ کیا ہے جہاں اس نے امریکہ کی سرزمین پر سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے معاملے پر حکام سے بات چیت کی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق وائٹ ہاﺅس نے ایک بیان میں کہا کہ جان فنر نے نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر اور بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے ملاقاتیں کی ہیں۔
وائٹ ہاوس کے ترجمان میتھیو ملر نے پیر کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جان فنر نے سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کی تحقیقات کے لیے بھارت کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور ملوث شخص کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اہمیت کو سراہا۔
گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ انصاف نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کے عہدیدار نے امریکی سرزمین پر ایک علیحدگی پسند سکھ رہنما گورپتونت سنگھ پنوںکے قتل کا حکم دیا تھا۔ گورپتونت سنگھ پنوں سکھ فار جسٹس نامی تحریک کے رہنما ہیں۔ وہ امریکہ اور کینیڈا کی شہریت رکھتے ہیں اور خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما ہیں۔امریکی محکمہ انصاف کی دستاویزات کے مطابق بھارتی اہلکار نے سکھ رہنما کے قتل کا بندوبست کرنے کے لیے بھارتی شہری نکھل گپتا کی خدمات حاصل کی تھیں جسے معاوضے کے ایک لاکھ ڈالر میں سے پیشگی ادائیگی کے طور پر 15 ہزار ڈالر دیے گئے تھے۔نکھل گپتا اس وقت جمہوریہ چیک میں حراست میں ہیں جنہیں امریکہ میں قتل، سازش اور دھوکہ دہی کے الزامات کا سامنا ہے اور جلد انہیں امریکہ لایا جائے گا۔امریکہ میں سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی اور اس میں بھارت کے ملوث ہونے کا معاملہ ایسے موقع پر سامنے آیا جب دو ماہ قبل ہی کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ تھا کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button