بھارتی حکومت نے فورسز کو نہتے کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر: ھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے فورسز کو نہتے کشمیریوں خاص طور پر نوجوانوں پر مظالم کی کھلی دے رکھی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے حق پر مبنی جدوجہد میں مصروف کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے ، بھارتی فوج اور بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں نے محاصروں اور تلاشی کی نام نہاد کارروئیوں میں تیزی لائی ہے ، تلاشی آپریشنوں کے دوران نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کا ساتھ دینے کی پاداش میں کشمیریوں کے مکانا ت ، اراضی اور دیگر املاک مسلسل ضبط کی جا رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوجی ، پیراملٹری اور پولیس اہلکار محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر حراست میںلے رہے ہیں۔ گرفتار نوجوانوں پر کالے قوانین لاگو کر کے ا نہیں دور دراز کی بھارتی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے جیلوں میں بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کی فوری رہائی کے لیے بھارت پر دباو¿ ڈالیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور بھارت اس حقیقت سے فرار اختیار نہیں کرسکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں واحد رکاوٹ بھارتی ہٹ دھرمی اور گھمنڈ و تکر ہے جبکہ پاکستان تنازے کا اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کا خواہشمند ہے اور و ہ روز اول سے تنازعہ کے پرامن حل کے لیے کوششاں ہے۔ ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے زمینی حقائق کو تسلیم کر کے تنازعہ کے حل کیلئے بات چیت کا راستہ اختیار کرے۔