بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بین الا قوامی قانون، اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، مسلم لیگ (ن)
لاہور:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے مقبوضہ جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ فیصلہ بین الا قوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے میںاگست 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے ذریعے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کی گئی ہے۔شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا کہ 5اگست 2019 کی طرح بھارتی عدالت کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے کہنے سے اٹوٹ انگ کا جھوٹ سچ نہیں ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی کی پالیسی پر ایک کارکن بن کر عمل کیاہے اور سپریم کورٹ اس سے قبل بابری مسجد پر بھی کھلی لاقانونیت کر چکی ہے۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن)کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے بھی بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو ایک اور جھوٹ قرار دے دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام، پاکستان اور دنیا بھارتی فریب کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی سپریم کورٹ نے گھنائونا جرم کیاہے، بھارت سو ناٹک کرلے جموں و کشمیر کشمیریوں کا ہے کشمیریوں کا ہی رہے گا۔مریم نوا ز نے کہا کہ بھارت کے کشمیریوں کو غلام بنانے کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں، تنازعہ جموں و کشمیر پر سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے پیر کو فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حکم برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، بھارت سے الحاق کے بعد کشمیر نے داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھااوردفعہ 370ایک عارضی شق تھی۔