اقوام متحدہ بھارت کو کشمیریوں کی شناخت اور جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے سے روکے
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی توجہ بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی جانب مبذول کرائی ہے جس میں 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سربراہ اور مستقل ارکان کے نام ایک خط میں کہاہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیریوں کی جائز سیاسی خواہشات کو مجروح اور اقوام متحدہ کی طرف سے جموں و کشمیر کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے، جن میں نہ صرف مقبوضہ علاقے میں رائے شماری کرنے پرزوردیاگیاہے بلکہ کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کو بھی تسلیم کیاگیاہے۔خط میں کہاگیا ہے کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پرگزشتہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے ۔جموںوکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی متعددقراردادوں میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا حتمی حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کیاجانا ہے۔ عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق بھارتی حکومت کو کشمیری عوام کی خواہشات کے برخلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔خط میں واضح کیاگیاہے کہ وقتاً فوقتاً قائم ہونیوالی بھارتی حکومتیں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات اور اب ان کی عدالتی توثیق سے بین الاقوامی قانون کی سراسر خلاف ورزی ظاہر ہوتی ہے۔خط میں مزیدکہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ عالمی برادری کی توجہ جموںوکشمیر کے بنیادی تنازعے سے ہٹانے کی ایک کوشش ہے جو لاکھوں کشمیریوں کے ناقابل تنیسخ حق خودارادیت سے متعلق ہے۔حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے سربراہ اور مستقل ارکان پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارتی حکومت کو کشمیریوں کی منفردشناخت اور جموں کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے سے روکیں۔