مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و بربریت کی نئی لہر سے بھارت بے نقاب ہوگیا ہے: کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 24 اگست (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام کو درپیش سنگین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے جاری ظلم و بربریت کی نئی لہر سے بھارت کا یہ دعویٰ بے نقاب ہوگیا ہے کہ اسے علاقے میں عوامی حمایت حاصل ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی مقامی کٹھ پتلیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جوسیاسی اقتدار کے حصول کے لئے کشمیری عوام کے بھارت مخالف جذبات کا استحصال کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی جماعتوں کا لبادہ اوڑ کر یہ کٹھ پتلیاںدہلی میں اپنے آقاﺅں کے اشاروںپر ناچتی ہیںجبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ بھارتی آئین کے تحت حلف لے رہے ہیں اور بھارت نے ان کو اپنے لوگ تسلیم کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ لوگ اب بھی صرف کشمیریوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے بھارتی مظالم کے خلاف سخت بیانات جاری کر رہے ہیں،تاہم انہوںنے واضح کیا کہ وہ دن چلے گئے جب یہ دوغلے چہرے کے رہنما عوام کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے تھے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر ی عوام نے مال وجان اور عزت وآبرو کی عظیم قربانیاں آزادی کے مقدس مقصد کے لئے دی ہیں نہ کہ بھارتی آئین کے تحت 1975 جیسے ذلت آمیز ایکارڈز کے لئے۔ انہوں نے ایسے سیاسی گرگٹوں کو خبردارکیا کہ وہ بھارت کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے کے لئے دی گئی عظیم قربانیوں کی قیمت پراپنے سیاسی محل تعمیر کرنے سے باز رہیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے اور کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔
دریں اثناءحریت رہنما اور تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت اپنی ضد میں آزادی پسند قیادت پر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگاکراس کو بدنام کرنے کی تمام حدیں پارکر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ اس سے صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت تنازعہ کشمیر کو حل نہیںکرنا چاہتا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو اس طرح کے اوچھے اور ناکام ہتھکنڈوں میں توانائی اور وسائل ضائع کرنے کے بجائے جموںو کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کوحل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔