کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر شاخ کے وفد کی نگران وزیر اعظم سے ملاقات
مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی کوئی قانونی و آئینی حیثیت نہیں ، انوار الحق کاکڑ
مظفر آباد: نگران وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی کوئی قانونی و آئینی حیثیت نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم متنازعہ خطہ ہے اور تنازعہ کشمیر گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نگران وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس نے آج مظفر آباد میں ان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے ،بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر مزید بہتر طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے وزارت خارجہ اور بیرون ملک پاکستانی مشنز بین الاقوامی تھنک ٹینکس اور میڈیا اداروں سے اپنے روابط بڑھائیں گے۔انہوںنے کہا کہ تارکین وطن کشمیریوں کی آواز کشمیر کاز کے لئے انتہائی کارگر ثابت ہو سکتی ہے ۔
حریت رہنماﺅں نے کشمیریوں سے بھرپوراظہار یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
وفد میں محمود احمد ساگر، غلام محمد صفی، الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، شیخ عبدالمتین، سلیم ہارون، شیخ محمد یعقوب، امتیاز وانی، سید منظور شاہ, منظور قادر، حافظ حامد رضا ، مولانا امتیاز صدیق، سید یاسر عباس، سید جواد الحسن ، سردار امجد یوسف، میاں عبد الوحید، دانیال شہاب مدنی، ڈاکٹر مشتاق سردار، سردار عبد القیوم ، راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق اور دیگر شامل تھے۔
ملاقات میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق بھی موجود تھے۔