بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے۔ حریت کانفرنس آزادکشمیر
اسلام آباد:
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں مودی حکومت کے 5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کر کے عملی طور پر بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے ۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جائیدادوں اور قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی آمرانہ سوچ انصاف اورقانون کے طے شدہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے اوران کے ذریعے بھارت جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کے خلاف کشمیر عوام کی مزاحمت کو دبایا نہیںسکتا ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ کے ججوں نے اپنے فیصلے میں بی جے پی کی پالیسیوں کے مطابق بھارت کے عوام کے اجتماعی ضمیر کو مطمئن کرنے کو ترجیح دی ہے جیسا کہ ان کے ساتھی ججوں نے بابری مسجد اور افضل گورو کے مقدمات میں انصاف کا قتل کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے واضح ہوتاہے کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جن میں کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت اور جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کیاگیا ہے۔ اجلاس میں کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرنے پر نگران وزیر اعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ کا شکریہ ادا کیا گیا۔اجلاس میں شریک حریت رہنمائوں نے اپنے خطاب میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی کی شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری ایک عظیم مقصد کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں ، کشمیریوں کی بے مثال قربانیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر اس وقت عالمی سطح پر مرکز نگاہ بن گیاہے اور عالمی ادارے کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور اپنی مقدس تحریک کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں۔ حریت رہنمائوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے مظالم کا موثر نوٹس لیں۔ انہوںنے اقوام متحدہ سے اپنا یہ مطالبہ دہرایا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے عالمی ادارے کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔ مقرین نے مقبوضہ کشمیر میں پیپلز لیگ کے سینئر رہنما اور حریت رہنما ظہور احمد شیخ کے بھائی کی وفات پر غمزدہ خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔اس موقع پر مرحوم کے علاوہ کشمیری شہدا اور فلسطینی شہدا کی بلندی درجات کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔اجلاس میں کشمیری حریت رہنمائوں محمد فاروق رحمانی،غلام محمد صفی،شیخ عبدالمتین، امتیاز وانی،چوہدری شاہین اقبال، محمد رفیق ڈار،شیخ محمد یعقوب، نثار مرزا، جاوید اقبال بٹ، حاجی سلطان بٹ،ایڈووکیٹ پرویز احمد، راجہ خادم حسین، سید مشتاق، عدیل مشتاق وانی، عبدالمجید لون، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالماجد، مشتاق احمد بٹ، کفایت حسین رضوی، زاہد صفی، محمد شفیع ڈار، گلشن احمد، منظور احمد ڈاراوردیگر نے شرکت کی