مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے پیراملٹری فورسز کے مزید5ہزاراہلکار تعینات کررہا ہے

بھارتی حکومت کشمیر میں مسلم آبادی کوہراساں کرنے کی منظم کوششیں کر رہی ہے : کل جماعتی حریت کانفرنس

سرینگر 02 نومبر (کے ایم ایس) نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے پیراملٹری فورسز کے مزید5ہزاراہلکار تعینات کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدارنے مقبوضہ علاقے میں 50 اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 30 کمپنیاں صرف سرینگر میں تعینات کی جا رہی ہیں۔ قابض حکومت نے پیراملٹری اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کے لیے مستقل کیمپوں کی تعمیر کے لیے حال ہی میں جنوبی کشمیر میں آٹھ مقامات پر زمین الاٹ کی ہے۔ مودی حکومت کی طرف سے جبراً زمین چھیننے کے بعد پلوامہ، اسلام آباد اور شوپیان اضلاع میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ نے پہلے ہی سرینگر اور وادی کے دیگر قصبہ جات اور دیہات کے گلی کوچوں میں سینکڑوں کیمپ اور کنکریٹ بنکر قائم کر رکھے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں مسلم آبادی کوہراساں کرنے کی منظم کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لئے مسلمان ملازمین کو برطرف کرنے، مسلمان طلباءپر بغاوت کے الزامات عائد کرنے اور انتہا پسند عناصر کو مسلمانوں اور ان کے مذہب پر حملہ کرنے پر اکسانے جیسے اقدامات بھارتی سازشوں کا حصہ ہیں۔
سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباو¿ ڈالے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مسلسل اور متواتر مذاکراتی عمل کے ذرےعے تنازعہ کشمیر حل کرے تاکہ ایک بڑی جنگ سے بچاجاسکے ۔
دریں اثناءبھارت نے کشمیریوں کے گرد گھیرا مزیدا تنگ کرنے کے لیے مقبوضہ جموںوکشمیر میں” سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی“ کے نام سے ایک خصوصی ادارہ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق یہ ادارہ کشمیریوں بالخصوص نوجوانوں کے خلاف مقدمات کی تیزی سے تفتیش اور استغاثہ کے لئے کام کرے گا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباءنے نئی دہلی میںبھاری تعداد میں پولیس کی موجودگی میں شمال مشرقی ریاست تریپورہ میں ہندوتوابلوائیوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف جاری تشددکے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں ہندوتوا دہشت گردوں نے ایک مسلمان ریڑھی بان عامر پرشدید تشددکرکے اس کو’ ’جے شری رام‘ ‘کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button