فاروق عبداللہ کا پونچھ میں بیگناہ شہریوں کے حراستی قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقا ت کا مطالبہ
جموں : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع پونچھ میں تین بیگناہ شہریوںکے حراستی قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے 21 دسمبر کو علاقے میں ایک حملے میں پانچ اہلکاروںکی ہلاکت کے بعد متعدد شہریوں کوگرفتا ر کے بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں تین شہری دم توڑ گئے تھے۔ قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہریوں پر وحشیانہ تشدد اور انکے زخموںپر مرچیں ڈالنے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تھی۔
فاروق عبداللہ نے راجوری کے سرکاری ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمی شہریوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے زخمیوں کی دلجوئی کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں ایسے واقعات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے دلدوز واقعے کی غیر جانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی دہرایا۔
انہوں نے بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کوئی حل نہیں ہے جسکا بھارت کوادراک کرنا چاہیے۔
فاروق عبداللہ نے بھارت میں اقلیتی برادریوں کوامتیازی سلوک کا نشانہ بنائے جانے پر بھی مودی حکومت پر کڑی تنقید کی ۔