انسانی حقوق

مقبوضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال عالمی برادری کی فوری مداخلت کی متقاضی ہے، حریت کانفرنس

APHC-4مودی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کا سلسلہ جاری
سرینگر06 جنوری (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں نے سوپور قتل عام کے شہداءکو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے 1993 میں آج ہی کے دن ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپور میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 60 سے زائد شہری شہید اور 400 سے زائد دکانیں اور رہائشی مکا ن نذیر آتش کر دیے تھے۔ متاثرہ خاندان ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں جبکہ اس گھناونے جرم کے مجرم بھارتی فوجی آزاد گھوم رہے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں اور تنظیموں پروفیسر عبدالغنی بٹ، غلام محمد خان سوپوری، عبدالصمد انقلابی، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، مولانا مصیب ندوی، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ، کشمیر فریڈم فرنٹ، جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ اور تحریک شباب المسلمین نے سری نگر میں اپنے بیانات میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں ہونے والے قتل عام کے تمام لرزہ خیز واقعات کی غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ مجرموں کو سزا دی جا سکے۔
دریں اثناءنریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کے لیے ان کی جائیدادیں چھین رہی ہے۔ مودی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں آج سرینگر کے علاقے چھانہ پورہ میں ایک شہری مشتاق احمد کی جائیداد پر ضبط کر لی۔ بھارتی حکام پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹرز اور حریت رہنماﺅں اور تنظیموں کے سینکڑوں مکانات اور جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں۔ قابض حکام نے علاقے میں کئی رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر املاک کو مسماربھی کیاہے۔
سوپور قتل عام کو 31سال مکمل ہونے پر آج مظفر آباد کے برہان وانی چوک میں ایک زبردست بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ تحریک شباب المسلمین کی سٹوڈنٹس ونگ کے زیر اہتمام ہونے والے مظاہرے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی گئی تھی۔
ادھر واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم نے نیویارک میں موبائل ٹرکوں پربل بورڈز کے ذریعے پیغامات مشتہر کئے جن میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے اپنا وعدہ پورا کرے۔یہ ٹرک گزشتہ روز 5جنوری کوکشمیریوں کے یوم حق خود ارادیت کے موقع پر سڑکوں پر گھومتے رہے۔ موبائل ڈیجیٹل ٹرکوں پر لگی الیکٹرانک اسکرینوں پر”کشمیر سے فلسطین تک: قبضہ ایک جرم ہے،بھارتی فورسزقتل و غارت کررہی ہیں، کشمیریوں کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے ،کشمیری بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اوراقوام متحدہ کی قرارداد واحد حل ہے “جیسے پیغامات چلائے گئے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button