بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کو بسانے کیلئے کشمیر یوں کی لاکھوں ایکڑ اراضی ضبط کر رہا ہے، ڈاکٹر فائی
واشنگٹن08فروری(کے ایم ایس)ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس’کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم کے نام پر کشمیریوں کو انکی زمینوں اور دیگر املاک سے محروم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر فائی نے واشنگٹن میںجاری ایک بیان کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں بھارتی ہندوئوں کو بسانے کیلئے کشمیریوں کی203,264 ایکڑ سے زائد اراضی کو ضبط کرنے کی کوشش کر ہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اپنے اس مذموم منصوبے کی تکمیل کیلئے متعدد قوانین میں ترمیم کی ہے جنکے ذریعے مقبوضہ علاقے میں مقامی آبادی کی اراضی اور دیگر حقوق کو تحفظ حاصل تھا۔
انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی زمینوں پر قبضے کی مہم کا واحدمقصد کشمیری مسلمانوں کو اپنی ہی سرزمین پر بے گھر کرنا اور انکی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔ انہوںنے کہا کہ بیرون ممالک مقیم کشمیری بھی اس ظالمانہ مہم کے خلاف سخت سراپا احتجاج ہے۔
ڈاکٹر فائی نے خبردار کیا کہ لوگوں کو زمینوں سے بلاجواز طورپر محروم کرنا اور انکی املاک کی مسماری مہم بین الاقوامی قانون کے مطابق جنگی جرم ہے کیونکہ اس سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ مختلف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی قراردادیں 1993/77 اور 2004/28 اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ جبری بے دخلی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں املاک کی ضبطی اور مسماری مہم کی مذمت کریں اور بھارت کو اس سے روکیں۔