اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کرے ، نعیم خان
نئی دلی: کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما نعیم احمد خان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقدامات کرے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی ادارے کے ایجنڈے پر طویل عرصے سے زیرالتوا تنازعہ کے حل کیلئے اپنااہم کردار ادا کریں۔ حریت رہنماء نے 5 اگست 2019کومودی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے مقبوضہ علاقے میں نافذتمام قوانین کو تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے کشمیریوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ نعیم خان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی پرامن جدوجہد آزادی اور انسانی اقدار کے احترام پر ان کے پختہ یقین کاخیرمقدم کیا ۔ انہوں نے تنازعہ کشمیرکے جلد دیرپاحل پرزوردیاتاکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنایا جاسکے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں کشمیر سوشل یوتھ فورم کے چیئرمین مولانا مصعب ندوی نے بارہمولہ میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں حریت رہنمائوں، کارکنوں اورکشمیری نوجوانوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت حریت رہنمائوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر رکے انہیں تحریک آزادی سے اپنی وابستگی ترک کرنے پر مجبور کررہا ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ ،معراج الدین کلوال، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد عرفانی، محمد یاسین بٹ، شبیر احمد ڈار، سجاد گل، مولوی شمس رحمان، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ اور عمر عادل ڈار سمیت حریت رہنمائوں کی غیر قانونی کا فوری نوٹس لیں اور انکی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔