مودی کے دورے سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پابندیاں مزید سخت
حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل سکیورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی پیر کو مقبوضہ جموں وکشمیر کا دورہ کریں گے جہاں وہ زیڈ موڑٹنل کا افتتاح کریں گے اور گاندربل کے علاقے سونہ مرگ میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔بھارت کے اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے دونوں مقامات کو اپنی تحویل لے لیا ہے اور 20کلومیٹر تک سادہ کپڑوں میں ملبوس بھارتی پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
پوری وادی کشمیر خاص طور پر سونہ مرگ میںبھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ الیکٹرانک آلات سے نگرانی اورفورسز اہلکاروں کی گشت بڑھادی گئی ہے جبکہ تلاشی کے لیے اضافی چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ ڈرونز کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ سرینگر لہہ شاہراہ کو دو دن کے لیے بندکردیاگیا ہے اور سونہ مرگ میں پہاڑی چوٹیوں پر بھارتی فوج کا قبضہ ہے۔ ان سخت پابندیوں سے پہلے سے مشکلات کا شکار مظلوم کشمیریوں کی گھٹن مزید بڑھ گئی ہے اور ان کے معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں۔
دریں اثناء بھارتی پولیس نے ضلع ڈوڈہ میں چارگرفتار افراد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ گرفتارافراد شوکت علی، منیر حسین، تنویر احمد اور نور عالم پر آزادی پسند تنظیموں کی حمایت کا الزام ہے ، یہ الزام کشمیریوں کو خاموش کرانے کے لیے اکثر استعمال کیا جاتا ہے۔ ان جھوٹے مقدمات کا مقصد نہ صرف اختلاف رائے کو دبانا ہے بلکہ کشمیریوں کو اپنا سیاسی نظریہ ترک کرکے قابض حکومت کے بیانیے کا ساتھ دینے پر مجبور کرنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے اور کالے قوانین استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے کہاکہ ان جابرانہ اقدامات کے باوجود کشمیری عوام حق خود ارادیت کے لیے اپنی جدوجہد میں پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزاحمت کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیری نوجوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں جدوجہد آزادی کے حقیقی ہیرو قرار دیا۔ حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنافعال کرداراداکرے۔
ادھر او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہٰ نے حق خودارادیت کی خاطر کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کے لیے مسلم تنظیم کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران حسین براہیم طحہٰ نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔