تہاڑجیل انتظامیہ کی یاسین ملک کی صحت کے حوالے سے غلط بیانی
عدالت کیطرف سے اسیر رہنما کو مناسب علاج فراہم کرنے کی ہدایت
نئی دہلی: نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کے پیش نظر دہلی ہائی کورٹ نے انہیں فوری طبی امداد دینے کا حکم دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک دل کے عارضے اور گردوں کے مسائل میں مبتلا ہیں۔ مودی حکومت اور تہاڑ جیل کی انتظامیہ نے ایک حالیہ سماعت کے دوران ہائیکورٹ کو یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ یاسین ملک نے علاج کروانے سے انکار کر دیا ہے تاہم عدالت نے جیل انتظامیہ کو اپنے دعوے کے ثبوت میں آئندہ سماعت کے روز اسیر رہنما کی میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔عدالت نے انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ یاسین ملک کو دل اور گردوں کے مناسب علاج کیلئے فوری اقدامات کرے۔ عدالت نے کہا کہ یاسین ملک کو علاج معالجے کا حق حاصل ہے جو انہیں ملنا چاہیے۔
یاسین ملک نے اپنی والدہ عتیقہ ملک کے توسط سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ جیل حکام سے انکے علاج کا ریکارڈ طلب کرے اور انہیں ہسپتال میں داخل کرانے کی ہدایت دے ۔ عدالت کیس کی آئندہ سماعت 14فروری کو کرے گی۔
ہائیکورٹ کی طرف سے تہاڑجیل انتظامیہ کو یاسین ملک کے علاج کیلئے مناسب اقداما ت کی ہدایت انکی صحت کی سنگینی کی نشاندہی کیساتھ ساتھ حوالے جیل حکام کے جھوٹ کا پول کھول رہی ہے۔
یاد رہے کہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن (این آئی اے) کی عدالت نے محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا دے رکھی ہے۔ مقبوضہ جموںو کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت رواں برس بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں اپنے سیاسی فائدے کیلئے یاسین ملک کو اپنی کٹھ پتلی عدلیہ کے ذریعے سزائے موت دلانے پر تلی ہوئی ہے۔