حریت رہنمائوں کی نریندر مودی کے مجوزہ دورہ کشمیرپر شدید تنقید
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر کڑی تنقید کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 20فروری کو جموں کا دورہ کر یں گے اور مولانا آزاد سٹیڈیم میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کریں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما محمد یوسف نقاش نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی قبضے اور ظلم و بربریت کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اس قبضے کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے لاکھوں لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیاہے۔یوسف نقاش نے قائد حریت سید علی گیلانی کے ان الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اگر بھارت ہماری سڑکوں پر تارکول کے بجائے سونا بچھائے گا،تب بھی ہم بھارتی غلامی قبول نہیں کریں گے،کہا کہ بھارت کا کوئی اقتصادی پیکیج کشمیریوں کے گہرے زخموں کا مداوا نہیں کر سکتا۔ حریت رہنما فریدہ بہن جی نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے کے لوگ کوئی اقتصادی پیکج نہیں بلکہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے لئے واحد قابل قبول حل بھارت سے مکمل آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبانہ چھاپوں اورڈرادھمکاکرخوف دہشت کا ماحول پیداکرنے سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔تنازعہ کشمیرکو حل کرنے کاکشمیریوں کا دیرینہ مطالبہ دہراتے ہوئے فریدہ بہن جی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو حل اور بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو روکے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔