ہزاروں کشمیریوں کی جیلوں میں نظر بندی سے جموں وکشمیر میں امن کے دعوئوں کی نفی ہوتی ہے: فاروق عبداللہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ہزاروں کشمیریوں کی جیلوں میں نظر بندی سے علاقے میں امن قائم ہونے کے حکام کے دعوئوں کی نفی ہوتی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر صورتحال میں واقعی بہتری آئی ہے جیسا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے تو پھر ہمارے ہزاروں بچے جیلوں میں کیوں ہیں؟ ان کا قصور کیا ہے؟ کیا یہ امن ہے؟انہوں نے قابض حکام پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں پر ظلم بند کریں، بھارت بھر کی جیلوں میںنظر بندکشمیری نوجوانوں کو رہا کریں اور انہیں عزت کے ساتھ زندگی گزارنے دیں۔نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے اس مظاہرے سے احساس محرومی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے علاوہ جموں و کشمیر میں پنچایت، میونسپل اور اسمبلی کے انتخابات بھی ہوں گے۔