کشمیریوں کو معاشی بدحالی میں دھکیلنے کی کوششیں افسوسناک ہیں:فاروق عبداللہ
سرینگر 28ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج بنانے کا تہیہ کر رکھا ہے ، جو ایک انتہائی تشویشناک اور افسوسناک امر ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر پارٹی عہدیداروں کے ایک وفد کیساتھ گفتگوکرتے ہوئے صنعت و حرفت، دستکاریوں اور پھلوں کی صنعت کو ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعے تباہ کرنے کے بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ایسا محسوس ہورہاہے کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کو دانے دانے کا محتاج بنانے کا تہیہ کر رکھا ہے ، جو ایک انتہائی تشویشناک اور افسوسناک امر ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق دھونس و دبائو اور طاقت کے بل بوتے پر چھین لئے گئے ہیں جبکہ دوسری طرف کشمیری عوام کو اقتصادی اور معاشی بدحالی کے بھنور میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے حالات اس قدر سنگین ہیں کہ یہاں صنعت کار بے سر و سامانی کی حالت تک پہنچ چکے ہیں جبکہ مودی حکومت کے من پسند غیر مقامی ٹھیکیداربلاک روک ٹوک جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ مقامی ٹھیکیداروں اور کاروباری افراد کو دانے دانے کا محتاج بنا دیا گیا ہے ۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ کشمیری عوام کا کوئی پرسانِ حال نہیں ۔انہوں نے سرینگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکے جانے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی بیانات ، احکامات اور اعلانات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے لیکن زمینی صورتحال بالکل برعکس ہے اورپھل منڈیوں تک 48گھنٹوں کے بجائے 7سے 10دنوں میں پہنچ رہاہے جس کی وجہ سے کشمیری کاشتکاروں کو بھاری نقصانات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد کو بے روزگاری کے اندھیروں میں دھکیل دیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ تمام چیلنجوں سے نجات کا واحد راستہ اتحاد و اتفاق ہے ۔ لوگوں کو ان عناصر اور موقع پرست سیاستدانوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے جو کشمیری عوام کو علاقائی، مذہبی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ یہ عناصر جموں وکشمیر کے تشخص، انفرادیت، شناخت ، کشمیریت اور صدیوں سے جاری بھائی چارے کی فضا کو زک پہنچانا چاہتے ہیں۔