محبوبہ مفتی کی طرف سے کشمیری نوجوان پر بھارتی فوج کے وحشیانہ تشدد کی مذمت
سرینگر:
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ایک کشمیری نوجوان پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا اکائونٹ ایکس پرجاری ایک پوسٹ میں ضلع کے علاقے کنڈکانچو میں واقع فوجی کیمپ میں کشمیری نوجوان مشتاق احمدگنائی پر فوجیوں کی طرف سے وحشیانہ تشدد کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ مشتاق کا بھائی ایک مجاہد تھا جو کئی دہائیوں قبل شہید ہوگیاتھا ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ فوجیوں نے مشتاق کو پوچھ گچھ کیلئے کیمپ میں طلب کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے جب فوجیوں نے بھارتی تسلط سے جموں وکشمیر کی آزادی کی تحریک سے وابستہ کشمیریوں کے اہلخانہ کو ظلم و تشدد اور خوف دہشت کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں میں بھی ملوث ہیں اور عالمی برادری کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے ۔