کشمیری صحافیوں کے خلاف توہین آمیز مہم چلانے پر مودی حکومت کو صحافتی تنظیموں کی تنقید کا سامنا
نیویارک 09 جولائی (کے ایم ایس) امریکہ میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) اور دیگر مقامی اور بین الاقوامی میڈیا تنظیموں نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں کشمیری صحافیوں کے خلاف توہین آمیز مہم چلانے پر بھارت کی فسطائی مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی پی جے نے ایک بیان میں ان 11 کشمیری صحافیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جنہیں ایک انگریزی روزنامے کے اداریے میں مودی حکومت کے حکم پر عسکریت پسندوں کا حامی قرار دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے الزامات سے صحافیوں کو پہلے سے ہی درپیش مخالف ماحول میں تشدد کا مزید خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔
دریں اثنا، ڈیجیٹل نیوز میڈیا تنظیموں کے پلیٹ فارم DIGIPUB نے بھی کشمیری صحافیوں کو عسکریت پسندوںکاحامی قرار دینے پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔اداریے میں جن صحافیوں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں ثناءارشاد متو، عظمیٰ فلک، نصرت صدیق، جہانگیر علی، حاذق قادری، بلال کچھے، محمد رفیع، قر العین رہبر، کامران یوسف، قیصر اندرابی اور آکاش حسن شامل ہیں