بی جے پی حکومت نے گیان واپی مسجد میں پوجا کی اجازت دینے والے جج کومحتسب یونیورسٹی بنا دیا
لکھنو:بھارتی ریاست اتر پردیش میں یوگی ناتھ آدتیہ کی سربراہی میںقائم بی جے پی کی ہندو توا حکومت نے گیان واپی مسجد کے تہہ خانے کو ہندوﺅں کیلئے کھولنے اور انہیں وہاںپوجا کی اجازت دینے والے جج اجئے کرشن وشویش کو ایک سرکاری یونیورسٹی کا لوک پال( محتسب) مقررکیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جج وشویش نے اپنی مدت کار کے آخری دن رواں برس 31جنوری کوفیصلہ سناتے ہوئے گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں ہندوﺅںکو پوجا کی اجازت دی تھی۔ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار برجیندر سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ وشویش کا تین برس کیلئے لوک پا ل کے طور پر تقرر کیاگیا ہے۔ لوک پال کا کام طلباءکی بہتری کیلئے کام کرنا اور انکے درمیان تنازعات کو حل کرنا ہے۔غور طلب بات یہ ہے کہ وشویش اتر پردیش میںمندر مسجد معاملوں سے وابستہ پہلے جج نہیں ہیں جنہیں کوئی سرکاری عہدہ گیا گیا ہے ۔قبل ازیں یوگی ناتھ حکومت نے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو کو ریاست میں ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا تھا ۔ یادو نے بابری مسجد انہدام کیس میں30ستمبر 2020 کو بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی ، اوما بھارتی، کلیان سنگھ اور دیگر کو بری کیا تھا۔