گجروں اور بکروالوں کا 9غیر قانونی ارکان اسمبلی کی حلف برداری روکنے کا مطالبہ
جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں گوجروں اور بکروالوں نے درجہ فہرست قبائل کی مخصوص نشستوں سے منتخب ہونے والے نو ارکان اسمبلی کی حلف برداری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گجروں اور بکروالوں کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 2011کی مردم شماری کی بنیاد پر درجہ فہرست قبائل کے لیے مخصوص نشستوں پر پہاڑی بولنے والے قبیلے کے ارکان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے کر غلطی کی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ بھارتی الیکشن کمیشن کا پہاڑی بولنے والے قبیلے کے ارکان کو ان نشستوں پر الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کا فیصلہ غیر قانونی اور آئینی دفعات کی خلاف ورزی ہے۔ یہ متنازعہ نشستیں سرنکوٹ، مینڈھر، بدھل، تھنہ منڈی، راجوری، گلاب گڑھ، کنگن، کوکرناگ اور گریز ہیںجو 2011کی مردم شماری کی بنیاد پر درجہ فہرست قبائل کے لیے مخصوص ہیں۔ تاہم گجر لیڈروں کا استدلال ہے کہ2024میں اضافی برادریوں کو درجہ فہرست قبائل کا درجہ ملنے کے بعد ان کو نئی مردم شماری کے بغیر مخصوص نشستوں پر الیکشن نہیں لڑنا چاہیے۔آل جموں و کشمیر گجربکروال کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین محمد انور چودھری نے کہاہے کہ چیف الیکٹورل آفیسر اور ڈسٹرکٹ الیکشن افسروں نے نااہل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کرکے غلطی کی ہے۔گوجر برادری نے دھمکی دی کہ اگر ان کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔