اترپردیش :جمعیت علمائے ہند کا مسلمان نوجوان کے زیر حراست قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
نئی دلی 12نومبر ( کے ایم ایس ) جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے انسانی حقوق کے تحفظ میں ناکامی پر اتر پردیش حکومت کی مذمت کرتے ہوئے ریاست کے ضلع کاس گنج میں ایک مسلمان نوجوان الطاف احمد کی زیر حراست موت کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مولانا مدنی نے ایک بیان میں نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی اور مقتول کے لواحقین کو 50 لاکھ روپے معاوضہ اداکا مطالبہ کیا۔انہوں نے اتر پردیش میں پولیس مقابلوں اور دوران حراست ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام واقعات کی تحقیقات سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی سے کرائی جانی چاہئیں۔مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیت علمائے ہند سوگوار و خاندار کے ساتھ کھڑی ہے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے وکلاءکی ایک ٹیم تشکیل دے گی۔
دریں اثنا جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی قیادت میں جمعیت علمائے ہند کے ایک وفد نے کاس گنج کا دورہ کیا اور وہاں پولیس کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور الطاف کے حواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔وفد نے سوگوار خاندان سے بھی ملاقات میں ان سے تعزیت کی اور انہیں ہر ممکن قانونی مدد کی یقین دہانی کرائی۔وفد میں مولانا حکیم الدین قاسمی کے علاوہ مولانا محمد یاسین ، ڈاکٹر اظہر علی، مفتی محمد خبیب اور قاری محمد راشد شامل تھے۔