بھارت میں ایک مخصوص گروپ عدلیہ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے، 6سووکلا ءکا چیف جسٹس کے نام خط
ئی دلی: بھارت میں 6سو سے زائد وکلا ءنے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑکے نام خط تحریر کیا ہے جس میں انہوںنے کہا کہ ایک مخصوص گروپ ملک میں عدلیہ کو کمزور کرنے میں مصروف ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق خط لکھنے والوں میں سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے ،پنکی آنند ، منن کمارمشرا، آدیش اگروال، چیتن متل ، حتیش جین، اجوالا پوار، ادے ہولا، سوروپماچتر ودید بھی شامل ہیں۔ انہوںنے لکھا کہ یہ مخصوص گروپ عدالتی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کیلئے دباﺅ ڈالتا ہے ، خاص طور پر ایسے معاملات میں جن میں یا تو سیاست دان ملوث ہیں یا ان پر بدعنوانی کے الزامات ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ اس مخصوص گروپ کی سرگرمیاں ملک کے جمہوری تانے بانے اور عدالتی عمل پر اعتماد کیلئے خطرہ ہیں۔خط میں کہا گیا کہ یہ گروپ اپنے سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر عدالتی فیصلوں کی تعریف یا تنقید کرتا ہے ۔ خطہ میں کہا گیا کہ یہ عجیب بات ہے کہ کسی رہنما پر بدعوانی کا الزام لگایا جاتا ہے اور پھراگر عدالت کا فیصلہ اس گروپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو تو میڈیا کے ذریعے عدالت پر تنقید شروع کی جاتی ہے ۔ وکلا نے لکھا یہ مخصوص گروپ اس وقت زیادہ متحرک ہوجاتا ہے جب ملک میں انتخابات ہونے والے ہوتے ہیں ۔ اس گروپ نے 2018-2019میں بھی یہی حربہ استعمال کیا تھا۔
وکلا نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ عدلیہ کو بیرونی دباﺅ سے بچانے اور قانون کی حکمرانی کوبرقرار رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔