جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ جدید دور کی استعماریت کا بدترین مظہر ہے۔، حریت کانفرنس
سرینگر :بھارتی فوج حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے گزشتہ 76برس سے بالعموم جبکہ گزشتہ تین دہائیوں سے بالخصوص ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں ناکام رہی۔ قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے دور کرنے کیلئے اب علاقے میں کھیلوں کے مقابلے ، موسیقی کنسرٹ ، ثقافتی پروگرام اور اسطرح کے دیگر پروگراموں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
سیاسی ماہرین نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز میں کہا کہ اس طرح کی تقریبات زیادہ تر دور دراز کے دیہی علاقوں میں منعقد کی جاتی ہیں۔لوگوں کو ان پروگراموں میں اپنی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی جاتی ہے ۔ انہیں آزادی کی حامی سرگرمیوں سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی جاتی ہے۔
مودی حکومت اس طرح کی تقریبات سے عالمی برادری کو یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کر تی ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پروگراموں کے ساتھ ساتھ علاقے میں بھارتی فورسز کا جبر بھی اپنی انتہا پر ہے ، علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال نہایت ابتر ہے اور فورسز کی طرف سے محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں ، قتل و غارت اور بلا جواز گرفتاریوںکا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔مودی حکومت اختلاف رائے اور تنقیدی آوازوں کو دبانے کیلئے کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اس وقت انتہائی خوف و دہشت اورجبر کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ سیاسی ماہرین نے عالمی برادی پر زور دیا کہ وہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے۔