کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں ہفتہ شہداء کا آغاز
سرینگر06 جولائی (کے ایم ایس)
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج سے ہفتہ شہدا منارہے ہیں ، جس کا مقصد اپنے مادر وطن کی آزادی کیلئے تاریخ میں مختلف مواقع پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہفتہ شہدا منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے اور تقریبا تمام شعبہ زندگی نے اس کی حمایت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں چھاپوں اور کریک ڈائونز کی کارروائیوں کے باوجود ہفتہ شہداء کا آغاز پورے مقبوضہ علاقے میں محلوں ، دیہات اور وارڈز کی سطح پردعائیہ تقاریب اورقرآن خوانی کے انعقاد کے ذریعے ہوا۔ اسی طرح کی تقاریب پاکستان ، آزاد کشمیر اور دنیا کے اہم مقامات پر کیاجارہا ہے۔حریت کانفرنس کی جانب سے جاری کردہ کیلنڈر میں کہا گیا ہے کہ 8جولائی بروز جمعہ کو مقبول نوجوان رہنما برہان وانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت برسی کویوم مزاحمت کے طور پر منایاجائے گا جبکہ 13جولائی کو 1931کے شہداکی یاد میں یوم شہدائے کشمیر کے طور پر منایا جائے گا۔ 13جولائی 1931ء کو ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں نے سرینگرسینٹرل جیل کے باہریکے بعد دیگرے 22کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا جووہاںعبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر جمع ہوئے تھے جس نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔ اس دوران نماز ظہر کا وقت ہواتو ایک نوجوان اذان دینے کیلئے کھڑا ہوا ۔ ڈوگرہ فوجیوں نے اذا ن دینے والے نوجوان کو گولی مار کو شہید کر دیا جس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر اذان جاری رکھی اوراسے بھی فوجیوںنے گولی مارکر شہید کردیا ۔ اس طرح اذان مکمل ہونے تک بائیس نوجوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ 8 جولائی کو برہان وانی کے آبائی قصبے ترال اور 13جولائی کو سرینگر کے علاقے نقشبند صاحب میں جمع ہو کر شہدا کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کریں۔ہفتہ شہدا کے حوالے سے مظفرآباد اور آزاد جموں و کشمیر کے دیگر حصوں، پاکستان اور دنیا بھر کے اہم مقامات پر بھی ریلیاں نکالی جائیں گی۔