مقبوضہ جموں و کشمیر

دفعہ 370 کی منسوخی کوئی ایسا فیصلہ نہیں جسے واپس نہ لیا جاسکے، عمر عبداللہ

download (1)سرینگر:  نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے اگست 2019میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کوئی ایسا فیصلہ نہیں ہے جسے واپس نہ لیا جاسکے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی انسانوںکا فیصلہ ہے اور انسان کے کیے ہوئے ہر فیصلے کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں بھارتی سپریم کورٹ کا کوئی بنچ دفعہ 370کے بارے میں اپنے فیصلے کو پلٹ دے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اس مسئلے کو زندہ رکھنے اور اس وقت کا انتظار کرنے کی ضرورت ہے جب ہم کچھ واپس حاصل کر سکیں گے۔
انہوں نے مودی حکومت کے ان دعوو¿ں کو بھی مسترد کر دیا کہ دفعہ370کے خاتمے کے بعد کشمیر میں حالات معمول پر آ گئے ہیں ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے ا اور مودی اور امیت شاہ کے دعوے حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بھارتی پولیس سیاسی کارکنوں کو ہراساں کر رہی ہے اور انہیں حراست میں لے رہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button