نئی دلی: حقوق کے کارکنوں، وکلا ءکاکالے قوانین کے فوری خاتمے کا مطالبہ
نئی دہلی: حقوق کے معروف بھارتی کارکنوں اور وکلاءنے کالے قوانین کو فوری طور پر ختم کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون قانون یو اے پی اے کے تحت زیر حراست تمام افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حقوق کے کارکنوں اور وکلاءنے نئی دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں فاشسٹ مخالف فورم جان ہستکشپ Jan Hastakshepکے زیر اہتمام منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب میں یو اے پی اے جیسے کالے قوانین تحت قید افراد کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔
اجلاس کے انعقاد کا مقصد عوام کو یہ یاد دلانا تھا کہ جب ایک نازک پارلیمانی انتخابات سے گزر رہا ہے، جمہوریت کی حفاظت کا انحصار عوام کی اپنے آئینی حقوق کو استعمال کرنے کی صلاحیت پر ہے۔ مقررین نے کہا کہ کالے قوانین کی جمہوری معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔ انہوں نے یو اے پی اے کے تحت حراست میں لیے گئے تمام افراد کی رہائی پر زور دیا۔ اجلاس کی صدارت ڈاکٹر انوپ سرایا نے کی۔
مقررین میں ایڈووکیٹ گونزالویس ،ایڈووکیٹ پاریکھ ، ایڈوکیٹ شاہ رخ عالم ، پروفیسر نندنی سندر اور دیگر شامل تھے۔
اجلاس کے آخر میں یو اے پی اے کو فوری طور پر ختم کرنے اور ایکٹ کے تحت نظر بند تمام افراد کی رہائی کے حوالے سے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔