بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیاہے
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت نے علاقے کو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگوں کے تمام سیاسی اور سماجی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروںنے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں تعینات 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں اورپیراملٹری فورسزاہلکاروںکی موجودگی سے لوگوں کی زندگی پہلے ہی جہنم بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور جھوٹے مقدمات میں نوجوانوں کی گرفتاریوںسے مظلوم کشمیری مزید ذہنی اذیت اور مشکلات کا شکارہیں۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروںنے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کرہ ارض کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بن چکا ہے جہاں بھارت نے زندگی کے حق سمیت لوگوں کے تمام بنیادی حقوق چھین لئے ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوجی کشمیریوں کو قتل اور گرفتار کر رہے ہیں اورانہیں تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔سرینگر میں مقیم ایک سیاسی ماہر نے بھارتی حکام کی انتقامی کارروائی کے خوف سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں پہلے ہی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نسل کشی کے حوالے سے خبردار کر چکی ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں اور جنوری 1989 سے رواں سال مئی تک 96ہزارسے زائد کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت اور اس کی فورسز کی طرف سے جاری بربریت کی حالیہ انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ مظلوم کشمیری عالمی برادری کی مدد کے منتظر ہیں۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے حریت رہنمائوں کو نشانہ بنائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کہاکہ حریت قیادت کو اپنی جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور کرنے کے لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں بندحریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کو تنازعہ کشمیر پر ان کے غیر متزلزل موقف کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس حقیقت کا ادراک کرنے کی ضرورت ہے کہ بی جے پی اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کشمیری رہنمائوں کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے۔