بھارت

بھارت :جمعیت علمائے ہندکا مسلمان نوجوان پر تشددمیں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

indian police man

نئی دہلی:جمعیت علمائے ہند نے دارالحکومت نئی دہلی کے مدھو وہار تھانے میں ایک مسلمان نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جے یو ایچ کے سربراہ مولانا محمود اسد مدنی نے پولیس کے جوائنٹ کمشنرساگر سنگھ کلسی کو لکھے گئے ایک خط میں بلاک ویسٹ ونود کے رہائشی عارف سلیم پر پولیس کے تشدد اور اسلامو فوبک کارروائی سے متعلق تفصیلی شکایت کی ہے۔یہ خط جے یو ایچ کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے سینئر پولیس افسر کے حوالے کیا۔ اس سے قبل جے یو ایچ کا ایک وفد عارف سلیم سے ملنے ان کے گھر گیا تھا۔ عارف کو دہلی پولیس کے اہلکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اوران کو اوران کے مذہب کو گالیاںدیں، حالانکہ یہ ٹریفک کی خلاف ورزی سے متعلق ایک معمولی مسئلہ تھا۔ عارف کو پہلے مارا پیٹا گیا، پھر انہیں تھانے لے جایا گیا جہاں انہیں ایک اندھیرے کمرے میں دوبارہ بے رحمی سے مارا گیا۔مولانا مدنی کے خط میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ پولیس متاثرہ شخص کا علاج معالجہ کرائے۔ خط میں قصوروار پولیس افسران اور اہلکاروں کی فوری معطلی اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ واقعے کی آزادانہ انکوائری اور عارف کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیا ہے۔مولانا مدنی نے اپنے خط میں کہاکہ پولیس کا مقصد لوگوں کی حفاظت کرنا ہے اور عارف کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button