کینیڈا کے انٹلی جنس سربراہ نے سکھ رہنما کے قتل سے متعلق شواہد فراہم کرنے کے لیے دو بار بھارت کا دورہ کیا
نئی دہلی: کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ ویگنالٹ نے خالصتان نواز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں شواہد فراہم کرنے کے لیے فروری اور مارچ میں بھارت کے دو خفیہ دورے کیے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نجر کو 18جون 2022کو برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ اس قتل کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طورپر کہاکہ قتل میں بھارت ملوث ہے۔یہ دورے تین بھارتی شہریوں28سالہ کرن پریت سنگھ ،22سالہ کمل پریت سنگھ اور22سالہ کرن برار کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری سے پہلے ہوئے۔اس کے بعد چوتھے بھارتی شہری امندیپ سنگھ کو کینیڈین حکام نے گرفتار کر لیا۔کینیڈا کی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ CSISکے ڈائریکٹر ڈیوڈ ویگنالٹ نے بھارت کا دورہ کیا ہے لیکن ہم ملاقاتوں کی نوعیت یابات چیت پر کوئی بات نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی چینلز کے ذریعے نجر کیس کے بارے میں بھارت کو تمام معلومات فراہم کی ہیں۔