بھارت :ہماچل پردیش میں ہندو انتہاپسندوں کا مسلمان پھیری والے پر تشدد
شملہ:بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے قصبے بنگانہ میں بجرنگ دل ، شیو سینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ہندو انتہاپسندوں نے ایک مسلمان پھیری والے محمد عمر قریشی کو مارا پیٹا اوراس کو ”جے شری رام” کے نعرے لگانے پر مجبورکیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ متاثرہ شخص عمر قریشی نے بتایا کہ بجرنگ دل ، شیو سینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوںنے اسے مارا پیٹا ،پیسے چھینے اور اسے ”جے شری رام ”کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص کا تعلق ریاست اتر پردیش کے علاقے میرٹھ سے ہے جو ایک پھیری والے کا کام کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں اس کا کہنا ہے کہ میں کپڑے فروخت کر رہا تھا تو ہندوتوا دہشت گردوںنے بغیر کسی وجہ کے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مجھ سے میرا آدھار کارڈ اور اجازت نام مانگا۔ میں نے مطلوبہ دستاویزات دکھائیں اوریہ معلوم ہونے پرکہ میں ایک مسلمان ہوں، انہوں نے مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔عمر نے کہاکہ مجھے ایک گاڑی میں لے جایا گیا اور دس سے پندرہ افرادنے ایک بند دکان میں مجھے پیٹا ، پیسے لوٹے اورکپڑوں سمیت سارا سامان چھین لیا۔عمرقریشی کے مطابق جب وہ شکایت درج کرنے پولیس اسٹیشن گیا تو پولیس نے اس کی شکایت درج کرنے سے انکار کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور ریاستی حکومت ان کے ساتھ ہے۔قریشی کے مطابق جب تک اس کا ہاتھ اور پسلیاں ٹوٹ نہیں گئیں اس وقت تک وہ اسے پیٹتے رہے۔