مودی کے دورے سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مزید ہزاروں فوجی تعینات
سرینگر: بھارتی حکومت نے نریندر مودی کے دورے سے قبل غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مزید ہزاروں فوجی تعینات کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جو پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس(سی اے پی ایف)کی 500سے زائد کمپنیاں (تقریبا 50ہزاراہلکار) تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔تعیناتی کا حکم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے 21جون کے دورہ کشمیر اور آنے والی ہندو امرناتھ یاترا کے پیش نظر دیا گیا ہے۔ مودی اس موقع پر سرینگر میں ڈل جھیل کے قریب یوگا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سالانہ ہندو یاترا 29 جون سے شروع اور 19اگست کوختم ہوگی جو 52دن تک جاری رہے گی۔ جمعرات کی رات بھارتی وزارت داخلہ کے ایک اعلی سطحی اجلاس میں مودی کے راستے کے ساتھ ساتھ امرناتھ یاترا کے مشکل راستے پر سی اے پی ایف کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔بھارتی حکومت وقتا فوقتا کسی نہ کسی بہانے مقبوضہ علاقے میں زیادہ سے زیادہ افواج تعینات کرتی رہتی ہے۔ یہ بات قابل ذکرہے کہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پہلے ہی 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ بھارتی فورسز کی بھاری تعیناتی اور ظلم وستم کے باوجودکشمیری عوام کا جذبہ آزادی غیر متزلزل ہے اور وہ اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔