بھارت :کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر نریندر مودی کا متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان
نئی دلی 19 نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کا اعلان کیا ہے جن کے خلاف کسان ملک بھرمیں گزشتہ تقریبا ایک سال سے اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت نے یہ فیصلہ اترپردیش اور پنجاب جیسی ریاستوں میں انتخابات سے قبل کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بابا گرو نانک کے جنم دن کے موقع پر قوم سے خطاب میں کہاکہ حکومت نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور 29نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں ہم ان قوانین کی منسوخی کا آئینی عمل مکمل کریں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، راجستھان اور کئی دیگر ریاستوں کے ہزاروں کسان متنازعہ قوانین کے خلاف گذشتہ سال نومبرسے بھارتی دارالحکومت نئی دلی کی سرحدوں پر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے ان قوانین کو لانے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں بالخصوص چھوٹے کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے زرعی شعبے کے مفاد میں پوری نیک نیتی کے ساتھ یہ قوانین لائی تھی۔تاہم شاہد ہماری کوشش میں کوئی کمی رہ گئی جو ہم کسانوں کو ان قوانین کے بارے میں سمجھا نہیں سکے۔
ادھرکسان لیڈر راکیش ٹکیت نے نریندر مودی کی طرف سے متنازعہ زرعی قوانین کی منسوخی کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمنٹ کی طرف سے تینوں زرعی قوانین کی منسوخی تک کسانوں کا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کی تحریک فوری طورپر ختم نہیں ہوگی، ہم اس دن کا انتظار کریں گے جب زرعی قوانین کو پارلیمنٹ کے ذریعے منسوخ کیا جائے گا۔کسانوں کے ایک رہنما یوگیندر یادو نے تینوں متنازعہ قوانین کو واپس لیے جانے کے فیصلے کو کسانوں کی تاریخی فتح قرار دیا ہے۔