جموں: ”آر ایس ایس “کارکنوں کا مارچ کیا، ہندوتوا کے نعرے لگائے
جموں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ہندو توا تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے کارکنوں نے جموںشہر میں مارچ کیا اور ہندو توا کے نعرے لگائے۔ مقبوضہ علاقے میں بی جے پی انتظامیہ نے اظہار رائے کی آزادی کے حق سمیت کشمیری مسلمانوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں جبکہ ہندو توا تنظیموں کو شر انگیزسرگرمیوں کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آر ایس ایس کے کارکنوں نے جموں شہر میں ایک پاتھ سنچلن (مارچ پاسٹ) کا انعقاد کیا جس کا آغاز سینک کالونی کے ہیریٹیج سکول کیمپس سے ہوا۔ مارچ مختلف سیکٹرز بشمول سینک کالونی اور ببر چوک سے ہوتا ہوا ابتدائی مقام پر اختتام پذیر ہوا۔ آر ایس ایس کی روایتی وردیوں میں ملبوس تنظیم کے کارکنوں نے مارچ کے دوران ہندوتوا کے نعرے لگائے۔
آر ایس ایس ہیریٹیج اسکول کیمپس میں 15 روزہ سنگھ شکشا ورگ (ایک قسم کا تربیتی کیمپ) کا انعقاد کر رہی ہے، جس میں ہندوتوا کارکنوں کے لیے یوگا، جسمانی تربیت اور دیگر سرگرمیوں کے بھرپور سیشن ہوں گے۔آرایس ایس کی اس طرح کی سرمیوں کا واحد مقصد مقبوضہ علاقے کی مسلم آبادی کو ڈرانا دھمکانا اور ہندو توا نظریے کو فروغ دینا ہے۔