نیشنل کانفرنس کی بجٹ میں جموں وکشمیرکو نظر انداز کرنے پر مودی حکومت کی مذمت
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے بجٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو نظر انداز کرنے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عوام کے لیے خصوصی بجٹ پیکج کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این سی رہنما اجے کمار سدھوترہ نے سانبہ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو پانی اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے عوامی مسائل کے حوالے سے بھارتی حکومت کی بے حسی پر سوال اٹھایاجن میں بجلی اور پانی کی شدید قلت، طبی سہولیات کا فقدان اور سرکاری محکموں میں افرادی قوت کی کمی شامل ہیں۔ اجے سدھوترا نے علاقے میں صنعتوں کی ابتر صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے پاس”ہوا ئی قلعوں”کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے علاقے میں بیمار صنعتوں کو بحال کرنے کے لیے مناسب مالی ا مداد اور پالیسی میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا۔نیشنل کانفرنس جموں کے صدر رتن لال گپتا نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے بجٹ میں جموں و کشمیر کو نظر انداز کیا ہے۔