انسانی حقوق

اقوام متحدہ تشدد میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے

images (10)مظفرآباد:  کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ نے تشدد اور ایذا رسانی سے متاثرہ افراد کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر تشدد سے متاثرہ کشمیریوں ے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے مظفر آباد میں ایک بیان میں اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت سوز مظالم اور تشدد میں ملوث بھارتی فورسز اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کے بنائے گئے سینکڑوں حراستی مراکز میں دوران حراست قتل، ایذا رسانی اورتشدد کے واقعات ایک معمول بن چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان مراکز میں کشمیری حریت رہنمائوں اورکارکنوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیری نوجوان، بزرگ،خواتین اور بچے معذوربن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کئی بین الاقوامی اداروں نے ان واقعات کو ثبوتوں کے ساتھ رپورٹ کیاہے۔انہوں نے افسوس کا اظہارکیاکہ اس کے باوجود بھارت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حریت رہنما نے کہاکہ بھارت کے انصاف فراہم کرنے والے ادارے بھی کشمیریوں کے ساتھ متعصبانہ سلوک کررہے ہیںجس کی زندہ مثالیں شہید محمد مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کے عدالتی قتل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افضل گورو کے کیس میں جج خود اعتراف کرتا ہے کہ انہیں پھانسی دینے کے لئے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھا اوران کو عوامی مطالبے پر سزاسنائی گئی ۔ مشتاق احمد بٹ نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور بھارت کی مختلف جیلوں اورعقوبت خانوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا خود مشاہدہ کریں اوریکھیں کہ ان کے ساتھ کیسا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ محمد اشرف صحرائی اورالطاف احمد شاہ جیسے کشمیری رہنمائوں کو دوران حراست قتل کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام محمد یاسین ملک ،مسرت عالم بٹ،شبیر احمد شاہ،آسیہ اندرابی ،مولوی بشیر عرفانی ، نعیم خان،ایاز اکبر ،غلام قادر بٹ اوردیگر حریت رہنمائوں اورکارکنوں کی سلامتی کے حوالے سے شدید تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ بھارتی جیلوں میں ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button