مقبوضہ جموں وکشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، چھاپوں کا سلسلہ بدستور جاری
نئی دلی کی تہاڑ جیل میں کشمیری نظربندوں کی حالت زارابتر
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے متعدد اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کو خو ف و ہراس کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجی کارروائیاں کٹھوعہ، ریاسی، راجوری، پونچھ، سانبہ، کشتواڑ، کولگام، بانڈی پورہ، گاندربل اور کپواڑہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں جاری ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور ان پر مخبر بننے اور مجاہدین کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ہندو یاتریوں کی سیکورٹی کے لیے اقدامات کی آڑ میںسرینگر جموں ہائی وے پر پابندیاں مزید سخت کردی ہیںجس سے مسافروں کی شدیدمشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
دریں اثناء نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے بھارتی پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سرینگر کے ایک علاقے میں چھاپے کے دوران ایک شہری احمداللہ ملہ کو گرفتارکرلیا۔
ادھرگزشتہ شام ضلع کٹھوعہ کے علاقے مچیدا میں ایک حملے میں ایک جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت پانچ بھارتی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے جابرانہ قبضے کے خلاف جدوجہدآزادی جاری رکھنے کے کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کااعادہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی مظالم کشمیریوں کو حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتے ۔ حریت ترجمان نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیراور بھارت کی جیلوں میں نظر بند تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے بھارت پر دبا ئوڈالیں۔
بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر کی ایک رپورٹ میں نئی دلی کی تہاڑ جیل میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کو درپیش سنگین صورتحال کو بے نقاب کیاگیا ہے۔ رواں موسم گرما میں 52ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کے دوران جیل میں خواتین اورعلیل قیدی سمیت کشمیری نظربندبنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی اوردم گھٹنے والے ماحول نے کشمیری نظربندوں کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بہت سے قیدی بخار اور جلد کے انفیکشن میں مبتلا ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ متعدد رخواستوں کے باوجود ضروری سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیںجس سے ان کی حالت مزیدابتر ہوگئی ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اور دیگر کشمیر ی رہنماء اپنے سیاسی نظریات کی وجہ سے گزشتہ سات سال سے تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔