دہلی ہائی کورٹ کے جج نے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے مقدمے سے خود کو الگ کرلیا
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ کے جج امیت شرما نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو ایک جعلی کیس میں سزائے موت دینے کی درخواست کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس مقدمے کی سماعت آج جسٹس پرتھیبا ایم سنگھ کی سربراہی میں ایک ڈویڑن بنچ نے کرنا تھا۔ تاہم جسٹس سنگھ نے اعلان کیا کہ جج امیت شرما نے خود کو مقدمہ سے الگ کر لیا ہے لہذ ا اب اس مقدمے کی سماعت 9اگست کوہوگی جس میں شرما شامل نہیں ہونگے۔
یاسین ملک کو بھارتی حکام نے 2019 میں سری نگر میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال مئی 2022 میں ٹرائل کورٹ کی طرف سے سنائے گئے مقدمے میں تہاڑ جیل نئی دلی میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ہائی کورٹ نے یاسین ملک کو اس کیس میں سزائے موت دینے کی این آئی اے کی عرضی پر گزشتہ سال 29 مئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔