آندھرا پردیش :ضلع کا نام دلت رہنما بی آر امبیدکرکے نام پر رکھنے پر ریاستی وزیر اوررکن اسمبلی کے گھر نذر آتش
آندھراپردیش ،بھارت24مئی (کے ایم ایس)بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے املاپورم قصبے میں مقامی لوگوں نے ضلع کا نام بدل کر آنجہانی دلت رہنمابی آر امبیدکر کے نام پر رکھنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پنیپ وِسوارپ اور رکن اسمبلی پی ستیش کے گھروں کو نذرآتش کردیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وزیر کے اہل خانہ کو پولیس نے بچالیا۔ ریاستی حکومت نے مختلف دلت گروپوں کے مطالبات کے بعد یہ فیصلہ کیا تھا۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قصبے کا نام تبدیل نہ کیا جائے۔مجوزہ ریلی کے پیش نظر پولیس نے قصبے میں دفعہ 144نافذ کیاتھا۔پولیس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ قصبے میں پتھرا ئوکے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ریاستی ٹرانسپورٹ کی کل پانچ بسوں اورکئی کاروں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ہنگامہ آرائی میں ڈی ایس پی مادھوریڈی اور ایس پی کے محافظ زخمی بھی ہوگئے۔ریاستی وزیر داخلہ تنیتی وینیتا نے کہا کہ اس واقعے میں تقریبا 20پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں ضلع کا نام تبدیل کرنا چاہتی تھیں۔قبل ازیں وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت نے کونسیما کا نام تبدیل کرکے ڈاکٹر بی آرامبیدر کونسیما ضلع رکھنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کا صدر دفتر املا پورم تھا۔